فہرست |
کیمیاء
زحل پہ ٪96 آبگر پایہ جاتا ہے، لیکن Helium اور دوسرے عنصر بھی موجود ہیں۔ اس کا گودا برف اور پتھر سے بنا ہوا ہے۔ اس کی قوت مقناطیسیت زمین سے مضبوت ہے لیکن مشتری سے کمزور۔ یہ پانی کی نثبت ہلکہ سیارہ ہے، یعنی اگر کوئ ایسا سمندر ہوتا جس میں زحل کو ڈالا جا سکے تو زحل پانی کے اوپر ہی رہتا۔
گردش
سورج سے اس کا اوسط فاصلہ 88 کروڑ 61 لاکھ میل ہے اور یہ ساڑھے 29 سال میں سورج گے گرد اپنا ایک چکر مکمل کرتا ہے۔ اس کا استوائی قطر 75100 میل ہے اور کمیت زمین کی نسبت 95 گنا زیادہ ہے۔ مشتری کی طرح یہ بھی اپنے قطبین پر چپیٹا ہے۔
حلقے
زحل کے گرد دیگر منفرد حلقے موجود ہیں جو برف، پتھر اور خاک سے بنے ہوۓ ہیں۔ زحل بادلوں سے بھرا ہوا ہے، اور ان کی وجہ سے بہت بڑے طوفان آتے ہیں۔ یہ طوفان 30 سال کے وقفہ کے بعد آتے، اور آگلا ایسا طوفان 2020ء میں ہوگا۔
تاریخ
ستمبر 1979 تک اس کے دس طفیلی سیارچے تھے لیکن سائنس دانوں کا خیال ہے کہ اس کے چاندوں کی تعداد 22 ہے۔ 1981 ء میں امریکی جہاز ائیجر دوم اس کے قریب سے گزرا تھا۔
0 comments:
Post a Comment